جیو کاجھوٹ پکڑ اگیا، فل کورٹ ریفرنس کی فوٹیج کی انکوائری مکمل ، عبدالقیوم صدیقی ذمہ دارقراراسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) سابق چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کی الوداعی فل کورٹ ریفرنس کی ویڈیو صرف ایک چینل تک محدود رہنے کے معاملے پر تحقیقاتی کمیٹی نے انکوائری مکمل کرلی جس کے مطابق جیو کے رپورٹر عبدالقیوم صدیقی نے عدلیہ کا احترام محلوظ خاطر رکھنے کا دعویٰ مسترد کردیا اور فوٹیج دیگر چینلوں تک نہ پہنچنے دی ۔مقامی میڈیا نے تحقیقاتی رپورٹ کے حوالے سے بتایاکہ ٹی وی چینلز کو ریفرنس کی کوریج کی اجازت نہیں تھی، سپریم کورٹ انتظامیہ نے پرائیویٹ طورپر ویڈیو بنوائی اور دیگر میڈیا نمائندوں کو دینے کی یقین دہانی پر نجی ٹی وی کے صحافی کو دیدی گئی جس نے دیگر صحافیوں سے ویڈیو شیئر نہیں کی،جیو کی جانب سے ایکسکلوسیو طور پرویڈیو چلانے سے عدالتی انتظامیہ کو شرمندہ ہونا پڑا۔رپورٹ کے مطابق نجی ٹی وی کے صحافی نے کسی جواز کے بغیر ویڈیو اپنے پاس رکھی جبکہ دیگر صحافیوں نے اپنی ذمہ داریاں ایمانداری سے سرانجام دیں، صحافیوں نے ویڈیو حاصل کرنے کے لئے غیر قانونی کوشش نہیں کی۔یادرہے کہ دیگر ٹی وی چینلز کی طرف سے اُس وقت کی سپریم کورٹ انتظامیہ اور جیو کی ملی بھگت کا دعویٰ کیاگیاتھا اور احتجاج پر جیو کے نمائندہ خصوصی عبدالقیوم صدیقی کاکہناتھاکہ اُنہوں نے اپنے فرائض سرانجام دیئے ہیں جبکہ دیگر صحافی چائے پینے میں مصروف رہے جس کی وجہ سے وہ فوٹیج حاصل نہیں کرسکے جبکہ موجود چیف جسٹس تصدق حسین جیلانی کا پہلا از خود نوٹس بھی اِسی فوٹیج سے متعلق تھا۔
Subscribe to:
Posts (Atom)